علم وہ روشنی ہے جو دلوں کو منور کرتی ہے
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
علم اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے، جو انسان کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر ہدایت کی روشنی کی طرف لے جاتا ہے۔ علم صرف کتابوں میں لکھے ہوئے الفاظ کا مجموعہ نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک ایسی روشنی ہے جو انسان کے دل، دماغ، اور روح کو منور کر دیتی ہے۔ دنیا میں جتنے بھی انقلابات آئے ہیں، چاہے وہ فکری ہوں یا معاشرتی، ان کی بنیاد علم پر ہی رکھی گئی ہے۔
قرآن مجید بار بار علم حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ پہلی وحی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی وہ تھی:
"اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ"
(سورۃ العلق، آیت 1)
ترجمہ: "پڑھیے اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا۔"
یہ آیت اس بات کی دلیل ہے کہ اسلام میں علم کو کتنا اہم مقام حاصل ہے۔
علم صرف دنیوی فائدے کے لیے حاصل نہیں کیا جانا چاہیے، بلکہ اس کا اصل مقصد اللہ تعالیٰ کی پہچان حاصل کرنا، اس کی عبادت میں خشوع پیدا کرنا، اور نیکیوں کی راہوں کو اختیار کرنا ہے۔ علم انسان کو اللہ کی طرف راغب کرتا ہے، جبکہ جہالت انسان کو دنیا کی وقتی چمک دمک میں الجھا دیتی ہے۔
قرآن کہتا ہے:
"قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ"
(سورۃ الزمر، آیت 9)
ترجمہ: "کہہ دو: کیا وہ جو جانتے ہیں اور وہ جو نہیں جانتے، برابر ہو سکتے ہیں؟"
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ علم والے اور جاہل کبھی برابر نہیں ہو سکتے۔ علم انسان کو وقار، بصیرت اور اللہ کا قرب عطا کرتا ہے۔
علم کی روشنی صرف دماغ کو نہیں بلکہ دل کو بھی منور کرتی ہے۔ ایک عالم جب بات کرتا ہے تو اس کے الفاظ میں حکمت اور دانائی جھلکتی ہے، جبکہ جاہل انسان صرف فتنہ اور فساد کا سبب بنتا ہے۔ اسی لیے فرمایا گیا کہ ایک عالم کی نیند بھی ایک جاہل کی عبادت سے افضل ہے۔
ہمیں چاہیے کہ علم حاصل کرنے کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں۔ چاہے وہ دینی علم ہو یا دنیاوی، اگر نیت خالص ہو تو ہر علم انسان کو اللہ کے قریب لے جاتا ہے۔ خاص طور پر خواتین کو علم دین کے حصول کی طرف توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ خود بھی راہ ہدایت پر چلیں اور اپنی نسلوں کی صحیح تربیت بھی کر سکیں۔
آخر میں یہی دعا ہے کہ:
"اَللّٰهُمَّ انْفَعْنِيْ بِمَا عَلَّمْتَنِيْ، وَعَلِّمْنِيْ مَا يَنْفَعُنِيْ، وَزِدْنِيْ عِلْمًا"
(اے اللہ! مجھے اس علم سے نفع دے جو تُو نے عطا فرمایا، اور مجھے وہ علم دے جو مجھے نفع دے، اور میرے علم میں اضافہ فرما)
اللّٰہ ہمیں علمِ نافع عطا فرمائے، ہمارے دلوں کو اس کے نور سے منور کرے، اور ہمیں عمل صالح کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
No comments:
Post a Comment